3 لوگوں نے بند کمرے میں مجھے مروانے کا فیصلہ کیا، عمران خان

3 لوگوں نے بند کمرے میں مجھے مروانے کا فیصلہ کیا، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے چار گولیاں لگی ہیں، میں ٹھیک ہونے پر پھر اسلام آباد کی کال دوں گا، جب تک تین لوگ استعفیٰ نہیں دیتے عوام ملک بھر میں احتجاج جاری رکھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک یہ تین لوگ استعفی نہیں دیں گے تب تک مجھ پرقاتلانہ حملے کی ٹھیک تفتیش نہیں ہو سکتی۔ اللّٰہ نے مجھے نئی زندگی اور نیا عزم دیا ہے کہ میں آپ کی خدمت کروں۔

پی ٹی آئی کا لانگ مارچ عمران خان کی صحتیابی تک ملتوی کردیا گیا۔

لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جو حملہ کیا گیا اس کی تفصیلات بعد میں بتاؤں گا، ان لوگوں نے وزیرآباد یا گجرات میں مجھے مارنے کا پلان کیا ہوا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ 3 لوگوں نے بند کمرے میں مجھے مروانے کا فیصلہ کیا، میں نے ویڈیو بنائی ہوئی ہے جس میں بتا دیا ہے کہ وہ لوگ کون ہیں؟، میں نے ان کا پلان 24 ستمبر کو جلسے میں رکھا تھا، مجھے اندر سے لوگوں نے بتایا مجھے مارنے کا پلان بنایا گیا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ وزیر آباد میں مارنے کیلئے مجھے تین لوگوں نے پلان بنایا تھا، یہ بندہ اکیلا نہیں ہے اس کے ساتھ اور لوگ بھی ملوث ہیں، ہم نے ایف آئی آر رجسٹر کرنے کی کوشش کی ہے لیکن سب ڈرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی اور شہباز گل پر جو تشدد ہوا ہے اس کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔

عمران خان نے کہا کہ مجھے مروانے والوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی، بہت جلد سندھ جاؤں گا اور زرداری کو وہاں شکست دوں گا، نواز شریف کو چیلنج کرتا ہوں جس سیٹ پر چاہئیں مجھ سے الیکشن لڑ لیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک اس لیے ترقی نہیں کر رہا کیونکہ ملک کی سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ کو انصاف نہیں مل رہا، مجھے پتہ تھا کہ میرے ساتھ واردات ہونی ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مجھے انفارمیشن اس لیے ملتی ہے کہ میں حکومت میں رہا ہوں اور اداروں میں لوگوں سے میرے تعلقات ہیں، لوگ مجھے بتاتے ہیں کہ کیا سازش ہو رہی ہے؟ انہوں نے فیصلہ کیا کہ سلمان تاثیر جیسا کوئی کیس بنایا جائے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ  اس سے پہلے میں قوم کے سامنے پچھلے چھ مہینے میں ہونے والے ایونٹس رکھنا چاہتا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ قوم نے فیصلہ کیا کہ جو لوگ 30 سال سے ملک کو لوٹ رہے ہیں ان کا ساتھ نہیں دینا، حکومت سے نکالنے کے بعد جس طرح قوم نے میری پذیرائی کی میں تو خود حیران رہ گیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ لوگ سمجھ رہے تھے کہ پی ٹی آئی ختم ہو جائے گی، 17 جولائی کے ضمنی الیکشن میں تمام تر دھاندلی کے باوجود پی ٹی آئی کامیاب ہوئی۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ توشہ خانہ کا سارا ریکارڈ موجود ہے لیکن مجھے نا اہل کر دیا گیا، آج تک انہوں نے ایک کاغذ نہیں دکھایا کہ انہوں نے لندن میں 4 فلیٹ کیسے خریدے؟

عمران خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نواز شریف کے گھر کے نوکروں کی طرح ہے، فارن فنڈنگ کیس میں لوگوں کو بلا وجہ ہراساں کیا جا رہا ہے، ایف آئی اے لوگوں کو اس لیے ہراساں کر رہا ہے تاکہ ہمارے ڈونرز بھاگ جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدالت میں گئے، عدالت نے 8 مرتبہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ ریورس کیا، وہ پارٹی جو پبلک سے پیسا اکٹھا کرتی ہے اسے بند کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ سب کو پتہ ہے کہ ارشد شریف کے پیچھے کون پڑا ہوا تھا، عوام بے وقوف نہیں ہیں، لوگوں کو سب پتہ ہے کہ کیا ہو رہا ہے؟

عمران خان  نے کہا کہ مجھ پر کیسز بنوا کر اور کیچڑ اچھال کر بدنام کیا جا رہا ہے۔

-- مزید آگے پہنچایے --