اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ کا کہنا ہے کہ میری دعا ہے کہ ہم سائلین کو جلد انصاف کی فراہمی میں کامیاب ہوں۔جوڈیشل کمپلیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ سائل اور عوام کا اعتماد بحال کرنا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ خوشی ہے کہ جج صاحبان اور وکلاء نے اصلاحاتی پروگرام کا آغاز کیا ہے، اس منصوبے کا آغاز 4 سال قبل کیا گیا تھا۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد ہے کہ سائلین کی خدمت کی جائے، عدلیہ کی اکائیوں میں سب سے اہم ضلعی عدالتیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے کے پسے ہوئے طبقے ان عدالتوں میں آتے ہیں، جج صاحبان اور وکلاء نے مل کر اصلاحاتی پروگرام کا آغاز کیا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ دکانوں میں عدالتوں کی جگہ نہیں تھی، اب جوڈیشل کمپلیکس اپنی تکمیل کے مراحل میں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے نظام کو تبدیل ہونا ہے، ہمارے پاس گنجائش نہیں، آج انصاف کی فراہمی کی بنیاد ڈالی گئی ہے، اپنے سائل اور عوام کا اعتماد بحال کروانا ہے۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے مزید کہا کہ ہم جیل سے ہو کر آئے ہیں، وہاں اکثر قیدیوں کے پاس وکیل کرنے کی استطاعت نہیں ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ قیدیوں کا دوسرا مطالبہ یہ تھا کہ ان کے فیصلے بروقت نہیں ہو رہے۔