وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کیساتھ مذاکرات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر خبر پھیلائی گئی کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات ہو رہے ہیں تو قطعاً طور پر کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، مارچ اپریل میں الیکشن کے لیے بیک ڈور رابطے کی خبر پروپیگنڈا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن نے قانونی فیصلہ سنایا ہے اور عمران خان نے اپنے اوپر لگے الزامات کی تردید کی اور گزشتہ روز ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا، کوئی بھی حکومتی نمائندہ توشہ خانہ سے تحفہ نہیں لے سکتا شہباز شریف کو 6 سے 7 ماہ میں جو تحفے ملے وہ وہاں محفوظ ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ 4 ماہ قبل وزیر اعظم نے کمیٹی بنائی جس کی ذمہ داری مجھے دی گئی تھی اور کمیٹی نے کچھ سفارشات وزیر اعظم کو بھیجی ہیں۔ قانون اور آئین کے مطابق اگلے ماہ آرمی چیف کی تعنیاتی ہو گی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ گزشتہ روز کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی میں توڑ پھوڑ شروع ہوچکی ہے اور آئندہ دنوں میں پی ٹی آئی میں جوڑ توڑ شروع ہوجائے گی تاہم ڈیڑھ 2 ماہ میں سب کچھ واضح ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا سلسلہ زیادہ دیر تک چلنے والا نہیں ہے اور جو حالات اب ہوں گے ان میں غلط بیانی کی گنجائش نہیں ہو گی۔ آئندہ دنوں میں عمران خان کی جو پوزیشن ہو گی پرویز الہٰی ان کے ساتھ نہیں ہوں گے۔ پی ٹی آئی والوں کو پرویزالہٰی کا خیال کرنا چاہیے وہ کہیں اور نہ چلے جائیں اور بتا رہا ہوں پرویز الہٰی چھوڑ کر جانے والوں میں سب سے آگے ہوں گے۔