سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو 15 سال پہلے آج ہی کے دن 8 برس کی جلاوطنی کے بعد وطن واپس آئیں تو کراچی میں عوام کے سمندر نے ان کا استقبال کیا، کارساز کے مقام پر ان کے استقبالی جلوس میں ہونے والے بم دھماکوں میں 177 افراد جاں بحق اور 600 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
بے نظیر بھٹو کی 18 اکتوبر 2007 کو کراچی آمد پر پیپلز پارٹی کے جیالے ملک بھر سے اپنی قائد کے استقبال اور ایک جھلک دیکھنے کے لیے پہنچے، جہاز سے باہر آتے ہی بے نظیر بھٹو نے پیار کرنے والوں کا جم غفیر دیکھا تو اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔
آج بھی وہ 177 شہید، وہ وفا کے پیکر جن کی قربانی کی کوئی مثال نہیں، ہمارے لیئے زندہ ہیں اور ہمیشہ زندہ رہیں گے۔
#SaluteKarsazMartyrs pic.twitter.com/4woV2nGWkx
— PPP (@MediaCellPPP) October 18, 2022
پیپلز پارٹی کی خصوصی سیکیورٹی ’’جاں نثاران بے نظیر بھٹو‘‘ کے حصار میں سابق وزیراعظم کا استقبالی جلوس چند کلومیٹر کا راستہ گھنٹوں میں طے کرکے جب شارع فیصل پر کارساز کے مقام پر پہنچا تو بینظیر بھٹو کے بلٹ پروف ٹرک کے قریب 2 دھماکے ہوئے جن میں وہ خود تو محفوظ رہیں لیکن کارکنوں سمیت 177 افراد جاں بحق جبکہ 600 سے زائد زخمی ہوگئے۔
پیپلز پارٹی کی حکومت کی جانب سے سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو مالی امداد کے ساتھ سرکاری ملازمتیں اور مفت رہائشی فلیٹس بھی دیے گئے، واقعے کی 2 ایف آئی آرز درج ہونے کے باوجود ملزمان نہ پکڑے جا سکے۔