وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے خاندان اور مسلم لیگ (ق) کے اندرونی اختلافات کو ختم کرنے کے لیے پس پردہ جاری کوششوں کا اشارہ دیا ہے جب کہ خاندانی سیاست کے بانی چوہدری ظہور الٰہی کی برسی کے موقع پر ایک ہی مقام پر تین مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق یہ تقریب گزشتہ 41 برس سے گجرات میں باقاعدگی سے منعقد ہونے والی تقریب ہے تاہم خاندان کے اندرونی اختلافات کے باعث یہ تقریب اس سال 3 حصوں میں ہوئی جب کہ 2021 اور 2020 کے دوران یہ تقریب 2 سیشز میں ہوئی۔
صبح پہلا سیشن گجرات کے سابق ضلع ناظم شفاعت حسین نے منعقد کی جس میں شرکا نے ظہور الٰہی ہاؤس کے مین ڈرائنگ روم میں مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
اس سیشن کے ایک گھنٹے بعد مسلم لی (ق) کے سربراہ اپنے دونوں صاحبزادوں وفاقی وزیر سالک حسین اور شافع حسین کے ہمراہ مرکزی لان میں پہنچے جہاں اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق رکن سعید شاہ گجراتی نے پارٹی کے مقامی کارکنوں کی موجودگی میں دعاکرائی۔
ایک گھنٹے بعد وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی، سابق وفاقی وزیر وجاہت حسین، ایم این اے حسین الٰہی اور موسیٰ الٰہی تیسرے اجلاس کے انعقاد کے لیے پنڈال پہنچے۔
ذرائع نے بتایا کہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی نے اتوار کی صبح ٹیلی فونک بات چیت کی اور روایت کے مطابق ایک ہی تقریب منعقد کرنے پر اتفاق کیا لیکن بعد میں صورتحال تبدیل ہوگئی۔
چوہدری پرویز الٰہی نے اپنے مختصر خطاب میں اپنے حامیوں سے کہا کہ چوہدری ظہور الٰہی مرحوم کے تمام ورثاا ٓئندہ چند ماہ میں ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو جائیں گے اور اس مقصد کے لیے خاندان کے نوجوانوں کو پرسکون کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جب کہ پورے خاندان اور حامیوں کی خواہش ہے کہ وہ پوری پارٹی اور خاندان کو متحد اور یکجا دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری ظہور الٰہی کی وفات کے بعد خاندان کم از کم 41 سال تک متحد رہا لیکن سب جانتے ہیں کہ خاندان کے چند افراد نے بزرگوں کی بات ماننے سے انکار کیا اور اپنے فیصلے خود کیے۔
چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ اب یہ بزرگوں کی ذمےداری ہے کہ وہ نوجوانوں کو عقلمندی کا مظاہرہ کرنے پر آمادہ کریں، انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ آئندہ سال کے اجتماع میں خاندان کے درمیان مکمل اتحاد نظر آئے گا۔