وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے اقوام متحدہ کی امن فوج کی کارروائیوں کی منتقلی کے دوران اس کے ممکنہ منفی نتائج کو کم کرنے اور قیام امن کے مقاصد کو آگے بڑھانے میں میزبان حکام کی مدد کرنے کے لیے مربوط نظام کے وسیع ردعمل پر زور دیا ہے۔
وہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ’یو این پیس آپریشنز میں تبدیلیوں کی کامیابی کو یقینی بنانے‘ کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔
ملاقات کے دوران حنا ربانی کھر نے اقوام متحدہ کی سب سے کامیاب امن فوج کی منتقلی میں پاکستان کے کلیدی کردار پر روشنی ڈالی، جیسا کہ لائبیریا، سیرالیون، برونڈی، اور تیمور۔
انہوں نے کہا کہ اگر مناسب طریقے سے منصوبہ بندی نہیں کی گئی تو، منتقلی مشکل سے حاصل کردہ فوائد کو خطرے میں ڈال سکتی ہے اور تنازعات کے دوبارہ ہونے کو روکنا مزید مشکل بنا سکتی ہے۔
انہوں نے پائیدار امن اور سلامتی کے فروغ میں خواتین کے اہم کردار کے لیے پاکستان کے گہرے عزم کا اعادہ کیا۔