پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ فیٹف کے بعد پاکستانی عوام کو جی ایس پی پلس کی خوشخبری دیں گے، ملک کوبینک کرپٹ اور دیوالیہ ہونے سے بچالیا، ہماری خارجہ پالیسی کا نعرہ ایڈ نہیں ٹریڈ ہے، ہم کسی سے بھیک نہیں مانگیں گے، عمران خان کو نیب اور عدالت میں اپنی کرپشن کا جواب دینا پڑے گا .
انہوں نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی 69 ویں سالگرہ کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ہر آمر سے ٹکرائی وہ آمر ضیاء الحق ہو یا پھر مشرف ہو، وہ پاکستان کے جوانوں اور خواتین کی امید تھیں، محترمہ کو شہید کرکے وہ آمرسوچ رہے تھے کہ پیپلزپارٹی ختم ہوجائے گا، جمہوریت اور غریبوں کے معاشی حقوق کا آواز بلند کرنے والا کوئی نہیں ہوگا، لیکن وہ بھول تھی، آج بھی محترمہ شہید اپنے کارکنوں کی صورت میں زندہ ہے، کارکنوں نے محترمہ شہید کے ساتھ مل کر آمر ضیاء اور مشرف کا مقابلہ کیا، اب آپ نے ایک اور غیرجمہوری اور سلیکٹڈ شخص کو شکست دلوائی، یہ شہید محترمہ کے جیالے اور جیالیاں تھیں جنہوں نے ایک دن بھی سلیکٹڈ کٹھ پتلی کو نہیں مانا، پہلے دن سے جدوجہد کا آغاز کیا، اور سب کو قائل کیا کہ ہم سڑکوں کو نکلیں گے، احتجاج کریں گے، لیکن کوئی غیرجمہوری راستہ نہیں اپنائیں گے، عدالتی یا کوئی اور راستہ نہیں اپنائیں گے، بلکہ ہم عدم اعتماد کا ہتھیار استعمال کرکے اس کو باہر بوٴپھینکیں گے، ملکی تاریخ میں پہلی بار عدم اعتماد کامیاب ہوا اور سلیکٹڈ کو گھر بھیج دیا، گھر بھیجنا اس لیے ضروری تھا کہ یہ معاشی حقوق پر حملہ آور تھا، 18ویں ترمیم ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام این ایف سی ایوارڈ یہ سلیکٹڈ شخص اس پر حملہ کرتا رہا، ہم نے ملک کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر اس کو آئینی طریقے سے ختم کیا .
جب حکومت سنبھالا تو پتا چلا کہ اس نے کس قدر نقصان پہنچایا، جب پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کو دیکھا تو پتا چلا کہ کس طرح ظلم کیا گیا ، پہلے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوا پھر خان نے ڈیل کی خلاف ورزی کی اور ان فنڈڈ سبسڈی کے نام پر گیم کھیلا، جس کی وجہ سے پورا ملک معاشی نقصان میں چلا گیا، ہم بینک کرپٹ اور دیوالیہ ہونے کے خطرے میں تھے، وزیراعظم اور معاشی ٹیم نے پاکستان کو دیوالیہ اور بینک کرپٹ ہونے سے بچایا ، ہمیں وزیرخارجہ کا عہدہ ملا، ہم نے پاکستا ن کی نمائندگی پوری دنیا میں کرنی ہے، آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستان عالمی سطح پر کس قدر نقصان پہنچایا گیا، عوام پریشان ہیں، معاشی حالات مشکل میں ہیں، جب سے وزیرخارجہ بنا ہوا، ایک دن چین سے نہیں بیٹھا، جہاں بھی گیا پاکستان کے بارے غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش کیں، ہمارا نعرہ خارجہ پالیسی ٹریڈ نہ ایڈ ہوگا، ہم تجارت چاہتے ہیں بھیک نہیں مانگیں گے، ہم دن رات محنت کررہے ہیں، یواین ، چین، یورپی یونین، سعودی عرب، یواے ای، ترکی اور ایران کا بھی دورہ کیا، ہر جگہ یہی بات کی کہ ماضی میں جو بھی نقصان ہوا، وہ گزر چکا ہے، اب نئی حکومت ہے، ہم پاکستان کا نام اور تعلقات کا دنیا بھر میں دفاع کریں گے اور تعلقات بہتر کریں گے، ہم نے امریکا سے بھی تجارت کی بات کی ، ہم نے کہا کہ پاکستان کے تاجر امریکی بزنس کمیونٹی کے ساتھ مل کر کام سکتے ہیں، ہم نے جگہ جگہ پاکستان کا کیس لڑا، پاکستان کو فیٹف کے بارے کامیابی ہوئی، یہ ایک فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ہے، اس حوالے سے پاکستان پر پابندیاں تھیں، دو ایف آئی آر ایک منی لانڈرنگ اور دہشتگردی فنانسنگ کی تھی، ہم فیٹف کے اہداف پورے کرچکے تھے، لیکن ہم امریکا اور یورپ سے بات کرنے کو تیار نہیں تھے، جس کا نقصان پاکستان کے عوام اٹھا رہے تھے، ہم نے سارے ممالک سے رابطہ کیا، اور کہا اب پاکستان کو خوشخبری ملنی چاہیے، ساری سیاسی جماعتوں اور اداروں نے مل کر کامیابی حاصل کی، پاکستان ایک نئے سفر کا آغاز کررہا ہے، اکتوبر میں گرے لسٹ سے نکل جائیں گے اور پاکستان کو فائد ہوگا، پاکستان کو پہلی بار جی ایس پی پلس کا اسٹیٹس ملا، لیکن خان صاحب کی انا اور خارجہ پالیسی کی وجہ سے جی ایس پی پلس کا اسٹیٹس خطرے میں تھا، اس کا نقصان پاکستان کے عوام نے اٹھانا تھا، پوری محنت کررہے ہیں کہ فیٹف کے بعد جی ایس پی پلس کی خوشخبری لے کر آئیں .
جس شخص کی وجہ سے پاکستان میں مہنگائی ، بے روزگاری، غربت بڑھ رہا ہے،جس کی وجہ سے پاکستان عالمی سطح پر تنہا کھڑا تھااور پاکستان کے ادارے متنازع ہوچکے تھے، وہ شخص عمران خان نیازی آزاد پھر رہا ہے ، اتنا منافق شخص میں نے زندگی میں نہیں دیکھا، اس کے نقصان کا بوجھ عام آدمی اٹھا رہا ہے، ہمیں اس شخص سے حساب لینا چاہیے، اس سے پوچھنا چاہیے کہاں ہے وہ تبدیلی؟خان کا کرپشن کا نعرہ سوفیصد جھوٹ تھا، توشہ خانہ عمران خان نے خالی کردیا ہے، توشہ خانہ میں غیرملکی تحفے جمع کیے جاتے ہیں . عمران خان نے توشہ خانہ کے تحفے بیچنے شروع کردیے ، کسی ملک نے گھڑی دی، لیکن اس نے بیچ دی . خان صاحب کو توشہ خانے کے تحفوں اور خاتون اول کی کرپشن کا عدالت اور نیب میں جواب دینا پڑے گا .