پاکستان پیپلزپارٹی کی وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ عطا مری نے کہا ہے کہ بھارت کی برسر اقتدار پارٹی کے ترجمان نے جو نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کہ ہے اس پر پورا عالم اسلام تکلیف میں ہے۔ او آئی سی کو اس واقعے پر مزید موثر آواز اٹھانی چاہیے تاکہ اس واقعے کی روک تھام ہو سکے۔ مودی کا ماضی سب کے سامنے ہے ان کو بلاول بھٹو زرداری نے گجرات کا قصائی کہا تھا۔ بھارت میں بسنے والے 20کروڑ مسلمانوں کے جذبات کو بھی مجروح کیا گیا ہے۔ ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ شازیہ مری نے کہا کہ بھارتی حکومتی پارٹی کے رہنماﺅں نے حضور کی شان میں جو گستاخی کی ہے اس پر پوری دنیا کی مسلم آبادی دکھی ہے۔ بی جے پی حکومتی پارٹی کے رہنماو¿ں کے بیان نے مسلمانوں کو تکلیف پہنچائی ہے جس کی پوری دنیا میں مذمت ہورہی ہے۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اورسابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی طرف سے سخت رد عمل آیا ہے۔ بھارتی حکومتی پارٹی اپنے ہندوا تاایجنڈے کو کس طرح سی پرموٹ کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی انتخابات میں مودی کی فتح کوئی اچھی خبر نہیں تھی۔ وہ کشمیر اور مسلمانوں کے حوالے سے کیا سوچ رکھتے ہیں دنیا کی بڑی جمہوریت کی بات کرتے ہیں اور بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔ پی جے پی کا رویہ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے ابھی تک بی جے پی کی طرف سے معذرت نہیں کی گئی اور آئی سی نے بھی سخت رد عمل دیا ہے کسی کے جذبات مجروح کرنا کسی طور پر قابل قبول نہیں ہے۔ اربوں مسلمانوں نے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی حکومتی پارٹی نے اب تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ شازیہ مری نے کہا کہ 25 مئی کو یاسین ملک کے حوالے سے بھی بری خبر ملی ہے کشمیر میں ایسا قانون بنا دیا گیا ہے کہ پولیس فوج کچھ بھی کر دیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 20 کروڑ مسلمان بھارت میں بستے ہیں ان کے جذبات کو بھی مجروح کیا گیا۔ ان تمام مسلمانوں کوبی جے پی کے رہنماو¿ں کا بیان قابل قبول نہیں ہے انسانی حقوق کی بات کرنے والے ممالک کو بھی اس بیان پر افسوس ہے۔ او آئی سی کے ممبر ممالک کو اس حوالے سے سخت ردعمل دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے حوالے سے اعلان کیا گیا تھاکہ 80 لاکھ لوگوں کو بی آئی ایس پی کے ذریعے وظیفہ ملتا ہے مزید 60 لاکھ لوگوں کو دو ہزار روپے مزید ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ خطرناک قسم کا معاہدہ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے اور پٹرول کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں۔ ریلیف پیکیج کے لئے 28 بلین روپے رکھے جائیں گے۔ 786 پر اپنا شناختی نمبر بھیجنا ہے کال نہیں کرنی ہے پھر ہم سسٹم میں شامل کریں گے۔ شازیہ مری نے کہا کہ جو شعور رکھتے ہیں وہ غریب لوگ جن کے پاس موبائل نہیں ہے ان کی مدد کی کریں۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کا بھارت میں الیکشن جیتا بری خبر ہے۔ گجرات میں جو کچھ انہوں نے کیا وہ سب کے سامنے ہے اس پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گجرات کا قصائی کہاتھا ۔ وزیر خارجہ نے یواین کو خط لکھا ہے نبی کریم ﷺ کی شان میں جو کستاخی کی گئی ہے وہ قابل قبول نہیں۔وزیر خارجہ کے دورے کے مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے حضور ﷺ کی شان میں گستاخی کی گئی ہے اس پر مسلمان ممالک کو مل کر فیصلہ کرنا ہو گا یہ زیادتی کب تک برداشت کریں گے بہت سے لوگوں کو بلاول بھٹو زرداری کے بیرون ملک کے دورے کی بہت تکلیف ہو رہی ہے۔ انہوں نے دو سپر پاور ممالک کا دورہ کیا ،خارجہ پالیسی کا جو حال تھا اب وہ صورت حال نہیں۔ اب یوایس اور چائنہ کے سفیر بھی آگئے ہیں لانگ مارچ کی کال بھی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی ہے۔ فیصل کریم کندی نے کہا کہ عمران خان پر کوئی حملہ نہیں ہو رہا ہے ماضی میں لیڈر سیکیورٹی مانگتے تھے لیکن عمران خان عیاشی کے لیے سیکورٹی مانگ رہے ہیں۔ ان کے ایم این اے کہتے ہیں کہ میں خود کشی کرنے کو تیار ہوں اگر وہ چاہتے ہیں تو ان کو جہاد پر بھیج دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ماضی کا ریکارڈ بھی سب کے سامنے ہے، سرکاری عمارتوں پر حملے کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرح گوگی نیک پارسا ہے تو عدالت میں آکے سامنا کرے ،عمران خان کے پی کے میں چھپے رہے اور عوام کے پیسے سے عیاشی کرتے رہے ۔آج پی ٹی آئی فرینڈلی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے۔ سینیٹ میں ہیں لیکن اسمبلی میں نہیں آ رہے ہیں۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وہ اسمبلی میں آئیں اور اپنا کردار ادا کریں ،سرکاری گھر اور گاڑیاں چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر کارڈ رکھنے والوں کو مزید دو ہزار ملیں گے۔ 786 پر میسیج کریں گے۔ ضمنی الیکشن کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے کاغذات کی چانچ پڑتال منگل سے شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اصولی طور پندرہ دن کے بعد کے پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کو گھر اور گاڑیاں چھوڑ دینی چاہئیں تھی اور وہ ابھی تک پارلیمنٹ ہاو¿س میں بیٹھے ہوئے ہیں۔