وزیراعظم شہبازشریف نے پاکستان اورترکی کے درمیان تذویراتی تعلقات کے بنیادی نکتے کے طورپرمضبوط اقتصادی شراکت داری کے قیام کی اہمیت پرزوردیاہے۔انقرہ میں ترک صدررجب طیب اردوان کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے ترکی کو پاکستان میں خصوصا پن بجلی اورقابل تجدیدتوانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی۔دونوں رہنمائوں نے تجارت ،سرمایہ کاری اوردفاع سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے پرتبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے دوران اعلی سطح کے تذویراتی تعاون کے ساتھ ساتھ طویل مدتی اقتصادی ڈھانچے کو دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لئے ناگزیرقراردیاگیا۔دونوں رہنمائوں نے پرامن ،مستحکم اورخوشحال افغانستان کے مشترکہ مقصد کے فروغ کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھنے پراتفاق کیا۔وزیراعظم نے روس اوریوکرین کے درمیان تنازع کے سفارتی حل کی خاطرمذاکرات کے لئے ترک صدر کی کوششوں کو سراہا اوراس امرپرزوردیاکہ پاکستان یوکرین کے تنازع کے مذاکرات کے ذریعے حل پریقین تنازعہ جموں وکشمیرپرمستقل اوراصولی حمایت پرترکی کاشکریہ ادا کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ صدر اردوان کااس مسئلے پرموقف کشمیریوں اورپاکستان کے عوام کی اصل طاقت ہے۔انہوں نے اس عزم کااعادہ کیاکہ پاکستان امن کاراستہ ترک نہیں کرے گا لیکن جنوبی ایشیا میں امن کشمیر کے دیرینہ مسئلے کااقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اورکشمیری عوام کی امنگوں کی روشنی میں حل سے ہی ممکن ہے۔وزیراعظم نے شمالی قبرص کے مسئلے پر ترکی کے لئے پاکستان کی حمایت کااعادہ کیا اور اس عزم کا اعادہ کیاکہ پاکستان دہشت گردی اوردہشت گردگروپوں کے خلاف جنگ میں ترکی کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ترکی کے صدررجب طیب اردوان نے ملاقات کے دوران اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے علاقائی اوربین الاقوامی امورکاتفصیل سے جائزہ لیاہے۔انہوں نے کہاکہ ستمبرمیں اسلام آباد میں اعلی سطح کااجلاس ہوگا جس سے دونوں ملکوں کو اپنے برادرانہ تعلقات کومزیدفروغ دینے کاموقع ملے گا۔ترکی کے صدرنے یقین دلایا کہ ترک کمپنیوں کی پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔انہوں نے مسئلہ کشمیر کے جائزحل پرزوریتے ہوئے پاکستان کے لئے ترکی کی حمایت کااعاد ہ کیا۔رکھتاہے۔دونوں رہنمائوں نے تذویراتی کونسل کے اعلی سطح کے ساتویں اجلاس کے ستمبرمیں پاکستان میں انعقاد پراتفاق کیا۔