وزیرخارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس کا دفاع کرتا ہوں۔نیویارک میں پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے تحت یہ دورہ کیا، کسی کو علم نہیں تھا کہ روس اور یوکرین کے درمیان موجودہ تنازع کا آغاز ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دورہ روس پر پاکستان کو سزا دینا نا انصافی ہوگی۔
اس کے علاوہ بلاول بھٹو نے کہا کہ بحران سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے، افغان بحران کی شدت سے پوراخطہ متاثر ہوگا، عالمی برداری بحران کے خاتمے میں کردار ادا کرے۔
بعد ازاں نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان انتہاپسندی کی سیاست کی طرف بڑھ رہے ہیں، وہ پارلیمانی اورآئینی سیاست نہیں کررہے ہیں اور اداروں اور سیاسی مخالفین پر جھوٹے الزام لگارہے ہیں۔
بلاول نے کہا کہ جس طرح عمران خان کی حکومتی بنی اور چلی اگر ہم منہ کھولیں تو خان صاحب کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، سیاست جنگ کی طرح نہیں کی جانی چاہیے، پاکستان پیپلزپارٹی نے کبھی ذاتی مفاد کو ترجیح نہیں دی ۔
اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ ہرکسی اسٹیک ہولڈر اور پارٹی کے ساتھ مل کر مسائل کا حل نکالناہوگا جبکہ شہباز حکومت کو موقع ملنا چاہیے کہ وہ مسائل حل کریں۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا حق ہے کہ وہ احتجاج کرے اور اپنی سیاست کرے ، عمران خان کو ذمہ دار اپوزیشن کا کردار ادا کرنا چاہیے ۔
انہوں نے کہاکہ بیرونی سازش نہیں جمہوری لائحہ عمل سے عمران خان کی حکومت گرائی، وائٹ ہاؤس کی سازش نہیں بلاول ہاؤس کی سازش تھی ، پوری دنیا نے ہماری محنت دیکھی۔
بلاول کا کہنا تھا کہ عمران خان کا مسئلہ یہ ہے کہ ان کے پاس اب کوئی بہانہ نہیں رہا ،ان کو معلوم ہے کہ وہ سلیکٹڈ تھے اور ملک پر مسلط کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نے فروری کے آخر میں روس کا دورہ کیا تھا اس دوران روس کی جانب سے یوکرین میں جنگ شروع ہوگئی تھی۔