مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری پرویز الہی نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی کے بجائے عمران خان سیاسی مخالفین کو ہٹ کریں، عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے تعلقات میں بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔غیر ملکی میڈیا کوانٹرویو دیتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ جب بھی عمران خان کے پاس جاتا ہوں تو یہی کہتا ہوں ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی نہیں کرنی بلکہ ہمارا ہدف ہمارے سیاسی مخالفین ہونے چاہئیں، اسٹیبلشمنٹ کی اس سے زیادہ نیوٹریلٹی کیا ہو گی کہ ایک وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کامیاب ہو گئی اور اسٹیبلشمنٹ نے اس دوران کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے پونے چار سالہ دورِ اقتدار میں خارجہ پالیسی کے محاذ پر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ان کے تعلقات میں اونچ نیچ آتی رہی اور معاملات حل بھی ہوتے رہے، کوشش ہے دونوں کے درمیان تعلقات بہتر ہوں، ہم عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے تعلقات میں بہتری کے لیے وہ اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔پرویز الہی نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں قومی اسمبلی کے لیے فوری انتخابات ہوں اور صوبائی حکومتیں اپنی مدت پوری کریں، عمران خان جو دبا ڈال رہے ہیں اور لانگ مارچ کا عندیہ دے رہے ہیں وہ اسی لیے ہے کہ جلد سے جلد نئے الیکشن ہوں۔پرویز الہی نے کہا کہ شہباز شریف اب کیوں بیساکھیاں تلاش کررہے ہیں، اب یہ کیوں کسی کو ملوث کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اب یہ حکومت کریں اور ڈلیور کر کے دکھائیں، اشیا کی قیمتیں نیچے لے کر آئیں اور بجلی کا مسئلہ ٹھیک کریں، پاکستان کی معیشت کو اگر فوری طور پر سہارا نہ ملا تو حالات قابو سے باہر ہو سکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ شریف برادران کے ساتھ ہمارا ٹریک ریکارڈ اتنا اچھا نہیں تھا، انہوں نے ہر موقع پر ہمیں دھوکا دیا، ہم 22 برس تک مسلم لیگ (ن)کے ساتھ رہے اور کئی مواقع پر وزارتِ اعلی کے وعدے کے بعد بھی ہمیں دھوکا دیا گیا، شجاعت حسین اور ان کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے، طارق بشیر چیمہ بھی موجودہ حکومت میں وزیر ہیں، لیکن وہ مسلم لیگ (ق) کے جنرل سیکریٹری بھی ہیں، جیسے ہی وزارتیں ختم ہوں گی تو سب گھر واپس آ جائیں گے۔
سارا جہان پاکستان > قومی > عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ تعلقات میں بہتری کیلئے کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہوں، چودھری پرویز الہیٰ